عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 148791
جواب نمبر: 148791
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 625-540/H=5/1438
ایصالِ ثواب کا مذکورہ فی السوال طریقہ نہ قرآن کریم اور حدیث شریف سے ثابت ہے اور نہ ہی حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اورجاں نثار صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے اس کا ثبوت ملتا ہے، پس اس کا التزام خلافِ سنت ہے، البتہ ایصالِ ثواب کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ جو شخص جب چاہے جہاں چاہے اور جس قدر چاہے قرآن شریف درود پاک نوافل پڑھ کر یا کوئی بھی نفلی عبادت کرکے یا کسی غریب مسکین محتاج کی ضرورت پوری کرکے کسی مدرسہ مسجد وغیرہ میں ضرورت کا سامان دے کر الغرض کوئی بھی نیک کام کرکے یہ دعاء کرلیا کرے کہ یا اللہ اس کا ثواب فلاں کو پہنچادے یا فلاں فلاں کو پہنچادے بس یہ ایصال ثواب ہے اس کے لیے نہ دن کی تخصیص کی حاجت ہے نہ چنوں اور میٹھے وغیرہ کے انتظام کی ضرورت ہے نہ لوگوں (حفاظ وغیرہ) کو جمع کرنے کی حاجت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند