• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 148686

    عنوان: ہم رسول اللہ کو حاضر و ناضر نہیں مانتے ، لیکن یا نبی سلام علیک پڑھتے ہیں

    سوال: (۱) مسجد میں تبلیغی بھائی کہتے ہیں کہ جماعت میں چلو، لیکن میرے ابو نہیں جانے دیتے ہیں، اکابر کہتے ہیں کہ گھر چھوڑ دو۔ آپ اپ بتا ئیں کہ کیا کروں؟ (۲) مجھے نیک بیوی اور نیک بچے مانگنے کے لیے دعاء اور وظیفہ بتائیں ۔ (۳) ہم رسول اللہ کو حاضر و ناضر نہیں مانتے ، لیکن یا نبی سلام علیک پڑھتے ہیں بہت پیار سے ، اسے چھوڑ نا نہیں چاہتے ۔

    جواب نمبر: 148686

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:  479-383/D=6/1438

    (۱) آپ والد صاحب کا کہنا مانیں اور مقامی طور پر دین کی مجلس میں حاضر ہوں جماعت کے ساتھ پنجوقتہ نماز مسجد میں ادا کرنے کی کوشش کریں، مسجد میں جو بیان ہو اسے سنیں ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔

    (۲) رَبَّنَا ہَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْیُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِینَ إِمَامًا․ ہرنماز کے بعد گیارہ بار پڑھیں ان شاء اللہ مقصد حاصل ہوگا۔

    (۳) یا نبی سلا م علیک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہٴ اطہر پر حاضری کے وقت پڑھا جاتا ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پڑھنے والے کے سامنے ہوتی ہے اور اس کے کلمات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود سنتے اور جواب عطا فرماتے ہیں، مواجہ شریف کے علاوہ اور کہیں سے یا رسول اللہ کہنا مناسب نہیں کیونکہ حاضر وناظر عقیدہ کی تائید ہوتی ہے، اس لیے آپ دعا کیجیے کہ حج یا عمرہ کی سعادت آپ کو حاصل ہوجائے پھر نہایت ادب اور شوق پیار ومحبت کے ساتھ صلاة وسلام پیش کرنے کا شرف حاصل ہوگا۔ اللہ تعالیٰ یہ سعادت ہرایک کو بار بار نصیب فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند