• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 148637

    عنوان: اختلاف کی صورت میں فیصلے کا شرعی ضابطہ ؟

    سوال: ہماری مسجد میں ایک حادثہ میں دو عالم دین نے ایک دوسرے پر الزام لگایا اور کوئی ثبوت پیسہ کا نہیں کرپائے، اس کے بعد دونوں عالم دین نے قرآن مجید پر شہادت دے کر اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اب ہم لوگ کس پر اعتماد کریں کہ کون سے عالم سچ بول رہے ہیں، اس کا فیصلہ کرپانا مشکل سا ہے، اب ہم لوگوں کو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟ اس کے لیے قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں، کرم ہوگا۔

    جواب نمبر: 148637

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 445-451/B=5/1438

    البینة علی المدعي والیمین علی من أنکر: یہ مشہور قاعدہ شرعیہ ہے جس نے الزام لگایا وہ مدعی ہوا، اور جس پر الزام لگایا گیا وہ منکر ہوا۔ مدعی کے ذمہ ثبوت اور گواہی ہے یعنی وہ دو عادل گواہوں کے ذریعہ الزام کو ثابت کرے اور اگر اس کے پاس ثبوت نہیں ہے تو مُنکِر کے ذمہ قسم واجب ہوتی ہے، یعنی وہ قسم کھاکر کہے کہ یہ الزام مجھ پر غلط اور جھوٹا ہے۔ دونوں کا شہادت دینا یہ تو اصولِ شرعی کے خلاف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند