• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 148358

    عنوان: بریلوی كی نماز جنازہ میں دعائے مغفرت؟

    سوال: میں انجینئرنگ کا طالب علم ہوں۔ میرے ایک دوست بریلوی ہیں، اس کے والد کو گولی ماری گئی ہے تو کیا نماز جنازہ میں ان کے لیے دعا ء مغفرت کرسکتا ہوں کیوں کہ وہ ’یا رسول اللہ‘ کہنے والے تھے اور کیا اس کے والد کو شہید کہا جائے گا؟ براہ کرم رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 148358

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 261-250/N=4/1438

    بریلوی فرقہ اگرچہ گمراہ اور اہل السنة والجماعة سے خارج ہے (فتوی دار العلوم دیوبند ومظاہر علوم سہارن پور بہ حوالہ: آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۱: ۵۳۸- ۵۴۲، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند ) ؛ لیکن ہمارے اکابر نے احتیاطاً اس فرقہ کی تکفیر سے گریز فرمایا ہے ؛ اس لیے کسی بریلوی کی نماز جنازہ میں اس کے لیے دعائے مغفرت کرنا درست ہے اور جب بریلوی فرقے کے لوگ مسلمان شمار ہوتے ہیں تو اس فرقے سے تعلق رکھنے والا شخص حسب شرائط شہید ہوسکتا ہے ۔ ھو - الشھید- کل مکلف مسلم طاھر الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الشھید ۳:۱۵۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، قولہ:”مسلم“:أما الکافر فلیس بشھید وإن قتل ظلماً فلقریبہ المسلم تغسیلہ کما مر (رد المحتار) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند