• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 147262

    عنوان: اہل حدیث امام کی اقتدا میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: میں اہل سنت و لجمات دیوبند سے تعلق رکھتا ہوں،میری نمازیں اپنے ہی طریقہ کے امام کے پیچھے ہوتی ہیں، نماز کے وقت جو مسجد قریب ہوتی ہے وہیں نماز ادا کرتا ہوں، مگر کبھی کبھار اہل حدیث امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا اتفاق ہوتا ہے ،یہاں نماز پڑھتے وقت میرے ناقص عقل میں خیال آتا ہے کہ رفع یدین نہ کرکے عمدا نیت کے ساتھ امام سے اختلاف کر رہا ہوں، تو ایسی صورت میں عمدا نیت کے ساتھ امام سے اختلاف کر کے میری نماز رد تو نہیں؟برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے ۔

    جواب نمبر: 147262

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 346-380/B=5/1438

    غیرمقلدوں کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتراز کرنا چاہیے، یہ لوگ فرقہ ضالہ میں سے ہیں، اسلاف کو گالیاں بکتے ہیں، خاص کر حضرت امام اعظم رحمة اللہ علیہ کو۔ تقلید کرنے والوں کو مشرک کہتے ہیں، ان کے یہاں پانی کبھی ناپاک نہیں ہوتا ہے کہیں بدن پر خون نکل آئے اور اپنی جگہ سے بہہ جائے تو ان کے یہاں وضو نہیں ٹوٹتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ اس لیے حتی الامکان ان کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتراز کرنا چاہیے۔

    رفع یدین نہ کرنے والی احادیث زیادہ قوی ہیں، اصح الاسانید کے ساتھ ثابت ہیں، یہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل ہے، بہرحال فروعی مسائل میں کبھی امام سے اختلاف ہونے سے نماز میں کوئی خلل نہیں آتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند