عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 146973
جواب نمبر: 146973
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 305-283/B=3/1438
دور حاضر کے عرف میں عالم وہ شخص ہے جو قرآن و حدیث کو باقاعدہ پڑھے ہوئے ہو اور قرآن و حدیث کو اس کے احکام کو براہِ راست سمجھتا ہو، جماعت میں نکلنے والا اگر کچھ باتیں دین کی سیکھ لے تو اسے عالم نہیں کہا جائے گا، اسی طرح جس نے محض کتابوں کا مطالعہ کرکے کچھ باتیں سیکھ لیں وہ بھی عالم نہیں کہا جائے گا، جب تک کسی مستند عالم کے پاس یا کسی مستند مدرسہ میں رہ کر تمام علوم آلیہ کو سیکھ کر علوم قرآن اور اس کی تفسیر کو نہ پڑھے اور اسی طرح علم حدیث کو نہ سیکھے تو وہ اہل علم کے یہاں اصلاحی عالم شمار نہیں کیا جائے گا، عالم کے لیے باقاعدہ تمام علوم کو ۷- ۸سال تک پڑھنا ضروری ہے اس کے بغیر وہ عالم نہیں کہلائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند