• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 146505

    عنوان: جمعہ کے خطبہ کی اذان

    سوال: جمعہ کے خطبہ کی اذان منبر رسول کے سامنے پہلی صف میں دینا چاہئے یا دو صف چھوڑ کر پیچھے سے دینا صحیح ہے؟ حدیث کی روشنی میں صحیح طریقہ بتائیں۔ دس دلیل حدیث سے پیش کریں مع حدیث اور صفحہ نمبر کے ساتھ۔ مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 146505

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 221-171/D=3/1438

    جمعہ کی اذانِ ثانی کے متعلق یہ حکم ہے کہ وہ خطیب کے سامنے دیا جائے، حدیث میں آیا ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھ جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اذان دی جاتی، فقہاء نے بھی اسی کی صراحت کی ہے اور سلف سے یہی توارث چلا رہا ہے۔ قال فی الشامی: ویوٴذن ثانیاً بین یدیہ أی الخطیب ․․․․․ إذا جلس علی المنبر۔ (۳/۳۸) وفی فتح القدیر: وإذا صعد الامام المنبر جلس وأذن الموٴذنون بین یدی المنبر بذلک جری التوارث (۲/۳۸)۔ الحدیث: عن السائب بن یزید قال: کان یوٴذن بین یدی رسول اللہ إذا جلس علی المنبر یوم الجمعة علی باب المسجد وأبي بکر وعمر ثم ساق نحو حدیث یونس۔ رواہ ابوداوٴد (۱/۴۶۴)۔

    حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے جمعہ کی اذان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہوتی تھی اور مسجد کے دروازے پر ہوتی تھی، لیکن یہ دروازہ مسجد کے اندرونی حصہ میں منبر کے سامنے تھا۔ کما افادہ الشیخ ظفر أحمد العثمانی في اعلاء السنن (۸/۸۶)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند