عنوان: ’’جنت میں کچھ خاص لوگوں کو الله تعالي اپنے ہاتھ سے شراب پلائے گا‘‘ کیا ان کا کہنا صحیح ہے؟
سوال: ”وَسَقَاہُمْ رَبُّہُمْ شَرَابًا طَہُورًا“ یہ سورہ دہر کی ایک آیت کا ایک جزو ہے، اس کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں کہ اللہ جنت میں کچھ خاص لوگوں کو اپنے ہاتھ سے شراب پلائے گا، کیا ان کا کہنا صحیح ہے؟
جواب نمبر: 14611801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 159-123/B=2/1438
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے جنتیوں کی تعظیم و تکریم میں شراب پلانے کی نسبت اپنی طرف کی ہے، اس میں جنتیوں کا اعزاز مقصود ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند