عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 145396
جواب نمبر: 145396
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 032-060/L=2/1438
اولاد کا ہونا یا مالداری کا ہونا یہ سب اللہ رب العزت کی طرف سے ہے؛ البتہ بسا اوقات نکاح بھی مالداری کا سبب بن جاتا ہے۔ قال تعالیٰ: ”ووجدک عائلاً فأغنی“۔ وقال تعالیٰ: ان یکونوا فقراء یغنہم اللہ کی تفسیر کرتے ہوئے حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں: اگر وہ لوگ مفلس ہوں گے تو خدا تعالیٰ (اگر چاہے گا) ان کو اپنے فضل سے غنی کردے گا (پس نہ عدمِ غنا کو مانع نکاح سمجھیں اور نہ نکاح کو مانع غنا اس کا مدار مشیت پر ہے اگر فقر کے ساتھ مشیت متعلق ہو جائے توباوجود نکاح نہ ہونے کے بھی ہو جائے گا اور اگر غنا کے ساتھ مشیت متعلق ہو جائے تو باوجود نکاح نہ ہونے کے بھی ہوگا پس ایسے ارتباطات وہمیہ پر کیوں نظر کی جائے) اور اللہ تعالیٰ وسعت والا ہے (جس کو چاہے غنی کردے)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند