عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 131045
جواب نمبر: 131045
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1108-892/D37=01/1438
رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تعویذ پہننا ثابت نہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سحر کا اثر ہوگیا تھا تو معوذتین پڑھ کر دم کرنا ثابت ہے اسی طرح آپ علیہ السلام کا حضرت ابودجانہ کے لیے تعویذ لکھوانے کی روایت بیہقی کی دلائل النبوة میں موجود ہے نیز صحابیٴ رسول حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص کا اپنے چھوٹے بچوں پر تعویذ لٹکانا، اور عبداللہ بن عباس کا ولادت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے حاملہ عورت پر تعویذ لٹکانے کی روایت موجود ہے علاوہ ازیں جلیل القدر تابعین حضرت سعید بن المسیب، حضرت عطاء، حضرت ابن سیرین، حضرت مجاہد وغیرہ سے تعویذ لٹکانے کے جواز کے بارے میں روایات موجود ہیں بوقت ضرورت ہمارے لیے تعویذ لٹکانا جائز ہے بشرطیکہ وہ قرآنی آیات اور اللہ رب العزت کے اسماء و صفات پر مشتمل ہو نیز عربی زبان میں ہو یا غیر عربی زبان میں ہو جس کے معنی و مفہوم معلوم ہوں اور یہ اعتقاد ہو کہ موٴثر بالذات اللہ تعالیٰ ہے نہ کہ تعویذ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند