• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 118

    عنوان: یہودی، عیسائی اور دیگر فرقے جوشرک میں مبتلا نہیں ہیں بخشے جائیں گے؟

    سوال: قرآن میں بیان شدہ تصور کہ اللہ تعالی شرک کے علاوہ ہر گناہ معاف فرمادیں گے، کے سلسلے میں ائمہ اربعہ (حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی) کیا فرماتے ہیں؟ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر یہودی، عیسائی اور اسلام کے دیگر فرقے جیسے قادیانی وغیرہ نبی صلى الله عليه وسلم کو خاتم النبیین نہ مانتے ہوئے بھی شرک نہ کریں تو کیا وہ باجازت خداوندی قیامت کے روز بخش دیے جائیں گے؟ یا اپنے دیگر گناہوں کی سزا پانے کے بعد ان کو جنت میں داخل کردیا جائے گا؟ از راہ کرم، قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کے حوالوں سے اس نکتہ کی وضاحت فرمائیں۔ جزاکم اللہ!

    جواب نمبر: 118

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 346/ب=340/ب) خاتم النّبیین کاعقیدہ تو منصوص ہے، اگر کوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النّبیین نہ مانے تو وہ دائرہٴ اسلام سے خارج اور کافر ہے۔ جس طرح شرک ناقابل معافی جرم ہے اسی طرح کفر بھی ناقابل معافی جرم ہے۔ جس طرح مشرک صانع کارساز کی اہانت کرتا ہے اسی طرح کافر بھی صانع کی بتائی ہوئی بات کا انکار کرتا ہے، پس وہ خود صفتِ صدق کا انکارکرتا ہے اور بعض کافر ذاتِ باری تعالیٰ کاانکار کرتے ہیں، بعض کسی صفت کا انکار کرتے ہیں، بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ کی ذات اور صفات دونوں کا ہی انکار کرتے ہیں۔ ان سب سے توحید کا انکار لازم آتا ہے۔ لہٰذا کفر و شرک دونوں ہی ناقابل معافی جرم ہیں۔ اس میں ائمہ اربعہ کا اختلاف نہیں ہے۔ یہ عقیدہ کا مسئلہ ہے اور اصولی مسئلہ ہے، اس میں سب ہی ائمہ اتفاق رکھتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند