• متفرقات >> سیر وجہاد

    سوال نمبر: 609734

    عنوان:

    حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال پر بات کرتے ہوئے مسکین کا لفظ استعمال کرنا؟

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی کے احوال پر بات کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لفظ ‘ مسکین ‘ کا استعمال کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 609734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 775-565/D=07/1443

     مسکین کا لفظ معیوب نہیں ہے، مسکنت اچھی صفت ہے اسی لئے حدیث میں اس کے اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لئے دنیا و آخرت میں مسکین رہنے اور آخرت میں مسکین کی حالت میں حشر کئے جانے کی دعا فرمائی ہے۔

    عن أبي سعید الخدری قال احبوا المساکین فانی سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول فی دعائہ اللہم احینی مسکینا وامتنی مسکینا واحشرنی فی زمرة المساکین (سنن ابی ماجہ، ص: 304)

    البتہ اُردو میں اس کے معنی غریب، نادار بے چارہ کنگال کے بھی ہیں (فیروز اللغات)۔ اس لیے سیرت طیبہ بیان کرتے وقت اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسکین کا لفظ استعمال کیا جائے تو لب و لہجہ سے حقارت اور پستی کا انداز ظاہر نہ ہو اس کا خیال رکھا جائے جب کہ سیرت طیبہ کے بعض گوشوں کو اجاگر کرنے کے لیے مسکین کا لفظ حقیقت کی ترجمانی پر مبنی ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند