معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 9544
میں جدہ سعودی عربیہ کی ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتا ہوں کیا انشورنس کمپنی میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ شریعت کے نظریہ سے بتائیے۔
میں جدہ سعودی عربیہ کی ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتا ہوں کیا انشورنس کمپنی میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ شریعت کے نظریہ سے بتائیے۔
جواب نمبر: 954401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1673=1368/ ل
انشورنس کمپنی میں ایسے کام کی ملازمت جس میں سود پر تعاون ہو ناجائز ہے، البتہ آپ فوراً اس ملازمت کو ترک نہ کریں، بلکہ کسی دوسری ملازمت کی تلاش میں سعی بلیغ سے کام لیں اور دوسری ملازمت ملتے ہی اس کو ترک کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
مسئلہ شعبہ معاشرت سے سود اور انشورنس سے متعلق ہے برائے مہربانی میری رہنمائی
فرماویں۔ سوال درج دیل ہے۔ (۱)میرے
پاس سود کا پیسہ آیا ہے میرے بھائی پر قرض ہے جو کہ انھوں نے شادی وغیرہ کے سلسلہ
میں لیا تھا کیا میں ان قرض کو سود کے پیسوں سے ادا کرسکتاہوں؟ (۲)سود کے پیسوں کو بغیر
ثواب کی نیت کے مستحق لوگوں کو دینا ہوتا ہے کیا اس کے لیے کار کرایہ پر لی جاسکتی
ہے اسی رقم میں سے اور اس کا کرایہ وغیرہ تاکہ آسانی سے زیادہ جگہ پہنچ کرمستحق
لوگوں کی مدد کی جاسکے؟
میرا پیشہ کمپیوٹر سوفٹ ویئر ڈیولپمنٹ ہے اور کبھی کبھی موٴکل کی ضرورت کے مطابق مجھے سودکا حساب کرنے والا پروگرام بنانا پڑتا ہے۔ کیا اس طرح کا کمپیوٹر پروگرام بنانا جو سود کا حساب کرتا ہو حرام ہے؟
2443 مناظر