• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 8529

    عنوان:

    میں ایک آئی ٹی پروفیشنل ہوں اور بطور ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر کے کام کرتاہوں۔ اگر میں کسی بینک میں نوکری کروں گا تو میرا کام تمام ڈیٹا اور معلومات کو محفوظ رکھنا ہوگا۔ بینک کے تمام ٹرانز ایکشن(کاروائی) ایک کمپیوٹر میں جمع ہوتے ہیں اور مجھے کمپیوٹر میں اس ڈیٹا کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے اور اگر کوئی شخص اس ڈیٹا کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کودیکھنے کے قابل بنانا ہوتا ہے۔ بینک کے ذریعہ سے لین دین اور کاروائی یا اس سے مشابہ کوئی اور معاملہ میں میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہوتا ہوں۔یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اگر اس وقت میرے پاس کوئی اور نوکری نہیں ہے تو کیا میرے لیے یہ نوکری جائز ہے؟

    سوال:

    میں ایک آئی ٹی پروفیشنل ہوں اور بطور ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر کے کام کرتاہوں۔ اگر میں کسی بینک میں نوکری کروں گا تو میرا کام تمام ڈیٹا اور معلومات کو محفوظ رکھنا ہوگا۔ بینک کے تمام ٹرانز ایکشن(کاروائی) ایک کمپیوٹر میں جمع ہوتے ہیں اور مجھے کمپیوٹر میں اس ڈیٹا کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے اور اگر کوئی شخص اس ڈیٹا کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کودیکھنے کے قابل بنانا ہوتا ہے۔ بینک کے ذریعہ سے لین دین اور کاروائی یا اس سے مشابہ کوئی اور معاملہ میں میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہوتا ہوں۔یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اگر اس وقت میرے پاس کوئی اور نوکری نہیں ہے تو کیا میرے لیے یہ نوکری جائز ہے؟

    جواب نمبر: 8529

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2400=1880/ھ

     

    سود کا لینا دینا کتابت کرنا سودی معاملہ میں شہادت دینا وغیرہ امور ناجائز و حرام ہیں، قرآن کریم حدیث شریف میں ان امور پر عذاب ولعنت کا ورود ہوا ہے، اگر آپ کا ان معاملات سے کچھ تعلق نہیں تو آپ کی ملازمت پر ملنے والی تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم بھی نہیں اور اگر ان امور میں تعاون کی نوبت آتی ہے تو آپکے حق میں بہتر یہ ہے کہ جلد از جلد بے غبار حلال آمدنی کا کوئی اور ذریعہ تلاش کرکے اس کو ترک کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند