عنوان: کیا سود ی رقم کو سود دینے کے لیے استعمال کیا جاسکتاہے؟
سوال: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا سود ی رقم کو سود دینے کے لیے استعمال کیا جاسکتاہے؟جیسے کہ میں نے بینک سے کار /گھر خریدا Rs.500000 میں، اب میں 540000 روپئے ادا کررہاہوں جس میں سود شامل ہے تو کیا میں اس سود ی رقم کوجو میرے سیونگ اکاوئنٹ میں آئی ہے سودی لون ادا کرسکتاہوں؟ جب کہ سودی لون 40000روپئیہوتے ہیں۔
جواب نمبر: 6954031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1109-1102/B=12/1437
جی ہاں سود کے پیسوں سے اپنا سودی لون ادا کرسکتے ہیں، حرام مال جہاں سے آیا ہے وہیں چلا جائے تو بہتر ہے۔