معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 6904
آج کل جب اسلامی بنک نہیں ہیں تو کیا ہم اپنا پیسہ دوسرے بینک میں رکھ سکتے ہیں جب کہ گھر میں چوری کا ڈر ہوتا ہے اور ہمیں سود نہیں لینا ہے۔ برائے مہربانی جواب دیں۔
آج کل جب اسلامی بنک نہیں ہیں تو کیا ہم اپنا پیسہ دوسرے بینک میں رکھ سکتے ہیں جب کہ گھر میں چوری کا ڈر ہوتا ہے اور ہمیں سود نہیں لینا ہے۔ برائے مہربانی جواب دیں۔
جواب نمبر: 690401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 720=720/ م
ہاں! اگر روپیہ گھر میں چوری ہوجانے کا اندیشہ ہو، تو بغرض حفاظت بحالت مجبوری غیراسلامی بینک میں بھی روپیہ، رکھ سکتے ہیں، اور سودی رقم کو بلانیت ثواب، فقراء پر صدقہ کردینا واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قطر میں مختلف بینک اسکیم دے رہے ہیں مثلاً اگر کوئی ان کا بچت سرٹیفکٹ خریدے گا تو بینک والے اس شخص کو لکی ڈرا میں پیسہ کا انعام جیتنے کا موقع دیتے ہیں۔ نیز جب پیسہ جمع کیا جائے گا تو نہ کوئی سود لیا جائے گا اور نہ ہی کوئی سود دیا جائے گا۔اگر کوئی شخص خوش قسمت ہوتا ہے تو اس کے سرٹیفکٹ کا نمبر لکی ڈرا میں آتا ہے۔کیا میں اپنی رقم اس بینک میں صرف لکی ڈرا جیتے کی غرض سے جمع کرسکتا ہوں؟اور میری اصل رقم میں نہ تو کوئی کمی ہوگی اور نہ ہی کوئی اضافہ ہوگا۔اور میں کسی بھی وقت اپنی اصل رقم نکال سکتا ہوں۔ کیا یہ حلال ہے یا حرام ہے؟
2712 مناظرکینرا بینک سے سیونگ اکاؤنٹینٹ پر ملی سود کو کہاں خرچ کروں؟ کیا میں اسے چیرٹی وغیرہ میں دے سکتا ہوں؟
2451 مناظربینک کے انٹریسٹ کا استعمال
7256 مناظرکمپنی
کی طرف سے لائف انشورنس فنڈ کا حکم
میں
نے ایک سرکاری نوکری کے لیے درخواست دی ہے۔ اس کے ذمہ داران پیسہ مانگ رہے ہیں، جو
کہ سب کو ادا کرنا ہوگا۔ کیا میں ان کو سود کی وہ رقم دے سکتاہوں جو کہ میرے بینک
اکاؤنٹ میں ہے؟
بینک میں بحیثیت منیجر کام کرنے کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں، براہ کرم، قرآن کریم اور حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔
2548 مناظر