• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 67163

    عنوان: سود كے پیسوں سے خریدے ہوئے ٹكٹ كا حكم؟

    سوال: میرا دوست ملیشیاء میں یونیورسٹی میں پڑھتاہے ، وہ اپنی بیوی کو بلانے کے لیے ویزیٹنگ ویز لیا اور پھر آکر یہاں ویزا میں توسیع کرنی تھی جیسا کہ یونیورسیٹی والوں نے بولا تھا، اس کی بیوی کو آکر جانا نہیں تھا، لیکن پھر بھی اس کو مجبوری میں واپسی کا ٹکٹ لینا پڑا جو کہ اس کو استعمال نہیں کرنا تھا، کیا اس صورت میں سود کے پیسے سے ٹکٹ لے کر آسکتاہے اور آکر اس ٹکٹ کو ختم کردے۔ اگر کوئی بات وضاحت پوچھنا چاہتے ہیں تو پوچھ سکتے ہیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 67163

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1008-1008/M=10/1437 صورتِ مسئولہ میں اگر سودی پیسے ہندوستان کے سرکاری بینک سے حاصل شدہ ہیں اور مجبوری میں واپسی کا ٹکٹ یہیں ہندوستان سے لے کر جانا ہے اور ملیشیاء پہنچ کر اس ٹکٹ کو ختم کردینا ہے اسے استعمال نہیں کرنا ہے اور یہ معلوم ہے کہ اس ٹکٹ کے پیسے ہندوستانی حکومت ہی کے خزانے میں پہنچے گا تو ایسی صورت میں گنجائش ہے رد إلی صاحب الحال ہوجائے گا اس لیے ایسا کرسکتے ہیں اور اگر واپسی ٹکٹ کے پیسے ہندوستانی حکومت کے خزانے میں نہیں جائے گا بلکہ ملیشیائی حکومت کو پہنچے گا تو پھر ایسا کرنا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند