• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 63214

    عنوان: میں اپنا مکان کسی کو صرف ڈپوزٹ پر دے سکتا ہوں جیسے سامنے والے نے ایک لاکھ دیا اور ہمار ے بیچ تے ہو گیا ایک سال کے لئے میں آپ کے مکان مے رہوں گا جب مدت ختم ہو جائے گی آپ میرا پورا پیسہ واپس کر دیں گے میں آپ کا مکان چھوڑ دونگا، اس طرح دینا جائز ہے ؟

    سوال: میں اپنا مکان کسی کو صرف ڈپوزٹ پر دے سکتا ہوں جیسے سامنے والے نے ایک لاکھ دیا اور ہمار ے بیچ تے ہو گیا ایک سال کے لئے میں آپ کے مکان مے رہوں گا جب مدت ختم ہو جائے گی آپ میرا پورا پیسہ واپس کر دیں گے میں آپ کا مکان چھوڑ دونگا، اس طرح دینا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 63214

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 278-268/Sn=4/1437-U کسی سے ”ڈپوزٹ“ کے نام سے رقم لے کر اپنا مکان اسے بلاکرایہ منتفع ہونے کے لیے دینے کا معاملہ شرعاً جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ اس رقم کی حیثیت قرض کی ہے، اور رقم دے کر مکان سے منتفع ہوتے رہنا یہ درحقیقت قرض کی بنیاد پر انتفاع کی شکل ہے اور حدیث میں کسی کو قرض دے کر نفع حاصل کرنے کو سود کہا گیا ہے۔ کل قرض جَرَّ منفعةً فہو ربا (مصنف بن أبی شیبة، رقم: ۲۰۶۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند