• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 62287

    عنوان: میں نے کاروبار کے لیے اپنے کچھ زیور ایک فائننس کمپنی میں گروی رکھ کر لون لیا ہوا ہے جس کا بیاج مجھے ہر مہینہ دینا پڑتا ہے۔ دوسری طرف میرا کچھ پیسہ بینک کے کھاتے میں جما رہتا ہے جس پر بینک مجھے بیاج دیتا ہے، جناب بینک سے جو بیاج مجھے ملتا ہے کیا اس بیاج کے پیسے سے میں لیے ہوئے لون کا بیاج چکتا کرسکتا ہوں۔

    سوال: میں نے کاروبار کے لیے اپنے کچھ زیور ایک فائننس کمپنی میں گروی رکھ کر لون لیا ہوا ہے جس کا بیاج مجھے ہر مہینہ دینا پڑتا ہے۔ دوسری طرف میرا کچھ پیسہ بینک کے کھاتے میں جما رہتا ہے جس پر بینک مجھے بیاج دیتا ہے، جناب بینک سے جو بیاج مجھے ملتا ہے کیا اس بیاج کے پیسے سے میں لیے ہوئے لون کا بیاج چکتا کرسکتا ہوں۔

    جواب نمبر: 62287

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 129-129/H=2/137-U بینک تو غالباً سرکاری ہوگا اور فائنانس کمپنی پرائیویٹ ہوگی ایسی صورت میں بینک سے حاصل شدہ سود کو فائنانس کمپنی کے سود کی ادائیگی میں دینا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند