معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 609014
شرم یوگی مندھناسکیم کے بارے میں سوال
سوال : حضرات مفتیان کرام دار العلوم دیوبند! اطالواللہ تعالی بقائکم وایدکم اللہ بنصرہ العزیز. بندہ کا سوال یہ ہے کہ آج کل حکومت ہند کی طرف سے "شرم یوگی مندھن" اور اس جیسے دوسرے اسکیمز نکل رہے ہیں جس میں سرکار ماہانہ کے حساب سے ایک متعین رقم پبلک سے لے کر اتنا ہی رقم اپنی طرف سے ملاتی ہے.اور پھر کل رقم ایل.آئی.سی کو دے دیتی ہے.پھر جب پیسے کے مالک کی عمر ساٹھ سال کو پہونچے گی تب حکومت اسکو پنشن کے نام پر ماہانہ 3000 روپیہ کرکے دے گی .اگر ساٹھ سال سے قبل بندہ مرجائے تو اس کی بیوی کو دو لاکھ روپیہ ملے گا.اور اگر کسی حادثہ کا شکار ہو تو ایک لاکھ روپیہ ملے گا. کیا اس قسم کے اسکیمز میں نام لکھوانا درست ہے اگر جواب "نہیں" ہو تو برائے مہربانی مفصل وجوہات ارشاد فرما دیں۔ کیونکہ بظاہر تو پنشن معلوم ہوتا ہے۔
جواب نمبر: 609014
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:779-634/L=7/1443
مذکورہ بالا سرکاری اسکیم میں اٹھارہ سال سے اوپر کے مختلف عمر کے لوگ مختلف پیسے جمع کرتے ہیں اور جتنے پیسے وہ جمع کرتے ہیں اتنے ہی پیسے سرکار اپنی طرف سے اس میں بڑھادیتی ہے اور یہ سلسلہ جمع کنندہ کی ساٹھ سال کی عمر تک چلتا رہتا ہے ، ساٹھ سال کے بعد اگر یہ شخص زندہ ہے ، تو اس کو ماہانہ تین ہزار روپیہ اور اگر یہ وفات پاجائے، تو اس کی اہلیہ کو رقم ملتی ہے ، اس پورے معاملہ میں پیسہ جمع کرنا اور اس پر اضافہ لینا یہ سود ہے اور یہ معلوم نہیں کہ اس جمع کرنے والے کو یہ رقم ملے گی بھی یا نہیں ، اس لحاظ یے یہ قمار اور جوا بھی ہے ؛ لہٰذا اس اسکیم میں حصہ لینا اور اس سے فائدہ اٹھانا ناجائز ہے ۔
یا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُون (المائدة: 90) ”والربا فی اصطلاح الفقہاء:عرفہ الحنفیة بأنہ: فضل خال عن عوض بمعیار شرعی مشروط لأحد المتعاقدین فی المعاوضة“، ”الموسوعة الفقہیة الکویتیة“(22/ 50)”وقال ابن حجر المکی: المیسر: القمار بأی نوع کان، وقال المحلی: صورة القمار المحرم التردد بین أن یغنم وأن یغرم“ ”الموسوعة الفقہیة الکویتیة“ (39/ 404)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند