• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 608391

    عنوان:

    بینک سے لون لینے میں کیا خرابی ہے؟

    سوال:

    سوال : امید کرتا ہوں آپ بخیر ہوں۔ آج کے حالات کو دیکھتے ہوئے ۔ مسلہ کا حل جاننا چاہتے ہے ۔ انشاء اللہ آپ بہتر مسلہ بتائے گے ۔ کاروبار بھی ٹھپ چل رہے ہیں اور قرض میں بھی ڈوبا ہوا ہوں اور اس کے لیے کئی کوشش کر چکا کی قرض سے نجات پا لوں لیکن کوئی حل نہیں مل پا رہا بہت مجبور ہو کر آپ کی طرف رجوع کیا ہے ۔ کیا میں قرض سے نجات پانے اور اپنے کاروبار کو بہت کرنے کے لیے بینک سے قرض یعنی لون لے سکتا ہوں۔ کوئی بہتر اور اطمینان بخش جواب کے منتظر ہو۔

    جواب نمبر: 608391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 625-504/B=05/1443

     بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں۔ کوئی بھی چھوٹا موٹا کام کرکے گذر بسر کرنی چاہئے، بینک سے قرض لینے میں بڑی نحوست اور بے برکتی ہوتی ہے، اس سے اور زیادہ مقروض ہوجائیں گے، پھر قرض کی ادائیگی مشکل ہوجائے گی۔ آپ فجر کے وقت صبح اٹھنے کی عادت ڈالیں۔ دن نکلنے کے بعد تک سونے کی عادت ہوتو اسے ترک کریں اور صبح سویرے ہی سے کام میں لگ جائیں۔ روزانہ مغرب کے بعد سورہٴ واقعہ پڑھ لیا کریں، عورتوں اور بچوں کو بھی پڑھنے کی ہدایت کریں، اور صبح و شام 100-100 مرتبہ یہ دعا پڑھ لیا کریں۔ اَللَّہُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلاَلِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ اور روزانہ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللَّہِ الْعَلِیّ الْعَظِیْم 500 دفعہ پڑھ کر اپنی پریشانیوں کو دور کرنے کی دعا کرلیا کریں۔ ہم دل سے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالی آپ کی بے روزگاری کو ختم کرکے کسی جائز روزگار سے لگادے، آپ کے قرض کی ادائیگی کا غیب سے سامان مہیا فرمائے، آپ کی پریشانیوں کو دور فرمائے، چین و سکون کی زندگی عطا فرمائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند