• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 606933

    عنوان:

    ہسپتال بنانے کے لیے قرض لینا؟

    سوال:

    میرا بڑا بھائی پیشے سے ڈاکٹر ہے ۔ اب تک وہ کرائے کی عمارت میں پرائیویٹ پریکٹس کر رہا ہے لیکن مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے وہ اپنا ہسپتال بنانے کا پلان بنارہاہے جس میں بڑی جگہ ہے لیکن منصوبے کی اضافی لاگت کی وجہ سے وہ ایسا کرنے سے قاصر ہے ۔ اب وہ بینک سے قرض لینے کے لیے سوچ رہاہے ، تو برائے مہربانی مشورہ دیں کہ کیا اسلامی نقطہ نظر سے مذکورہ کام کے لیے بینک سے قرض لینا درست ہے ؟کیونکہ اس کی ادائیگی میں سود شامل ہوگا۔ براہ کرم جلد از جلد جواب دیں۔ جزاک اللہ۔

    جواب نمبر: 606933

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 281-199/M=03/1443

     بینک سے قرض لینے میں سود دینے کا ارتکاب کرنا پڑتا ہے اور حدیث میں سود لینے اور دینے پر لعنت آئی ہے اس لیے سخت مجبوری اور شدید معاشی ضرورت کے بغیر سودی قرض لینے سے احتراز لازم ہے، صورت مسئولہ میں جب کہ کرایہ کی عمارت میں مذکورہ پیشہ چل رہا ہے تو اپنی جگہ میں اور بڑی جگہ میں ہسپتال بنانے کے لیے سودی لون لینے کا ارتکاب نہ کریں تھوڑا صبر و ہمت سے کام لیں، اگر فی الوقت بڑی جگہ کی استطاعت نہیں ہے تو چھوٹی جگہ سے شروعات کرسکتے ہیں اور جب فراخی ہوجائے اور بڑی آمدنی جمع ہوجائے تو پھر ہسپتال کو بڑا کرلیں اور اگر چھوٹی جگہ میں ہسپتال بنوانے کی بھی حیثیت نہیں ہے تو کرایہ کی جگہ پر ہی کام کرتے رہیں اللہ سے دعا بھی کریں اور جائز طریقے پر نظم و انتظام میں لگے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند