• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 606110

    عنوان:

    قرض کی ادائیگی کے وقت سود کا مطالبہ کرنا؟

    سوال:

    زید نے بکر سے اپنے مشکل حالات میں قرض لیا، بکر نے خوشی خوشی دے بھی دیا۔ مگر اس وقت اس طرح کی کچھ بات طے نہیں تھی کہ زید قرض کی ادائیگی کے وقت سود بھی دیگا۔ اور عرصہ بیت جانے کے بعد آج زید جب قرض ادا کررہا ہے تو بکر کہتے ہیں کہ میں تو اسی وقت قبول کرونگا جب آپ مع سود کے ادا کریں گے، جبکہ بکر صاحب روزہ نماز کے ساتھ ساتھ بہت ہی متشرع شخص ہیں۔۔۔ برائے کرم اس سلسلے میں ہمیں صحیح حکم سے آگاہ کریں۔کیا اگر زید نے سود کے ساتھ ادائیگی کی تو وہ گناہ گار ہوگا؟

    جواب نمبر: 606110

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 35-32/B=02/1443

     بکر کا زید کو قرض دینا بڑی اچھی بات ہے باعث اجرو ثواب ہے لیکن ادائیگی کے وقت سود کے ساتھ قرض وصول کرنا یہ جائز نہیں، بکر کے لئے سود لینا جائز نہیں۔ سود کی حرمت ہر شخص کے لئے یکساں ہے کوئی باشرع نمازی ہو یا بے نمازی ہو۔ قرض دیتے وقت سود کی کوئی شرط نہ تھی تو بکر کو ہرگز سود کا لالچ نہ کرنا چاہئے، یہ حرام کا ہے اور جہنم میں لے جانے والا ہے، اس سے بچنا واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند