• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 60493

    عنوان: میں ایک ہندو فش ایکپسورٹ (مچھلی در برآمد ) کمپنی میں اکاؤنٹینٹ (محتسب )کی نوکری کررہا ہوں اور یہ کمپنی کاروبار کے لیے لون بھی لیتی ہے، بینک کے اسٹیٹمنت کے مطابق میں انٹریسٹ کی انٹری(کوئی چیز ریکارڈ میں درج کرنا) کرتاہوں ، کیا میرا انٹری کرنا درست ہے ؟ میں اس میں شرکت نہیں کرتا پر اس اسٹیٹمنٹ کی کاپی اکاؤنٹ میں جو ضروری ہے ، کرتاہوں ، کیا اس پر میری تنخواہ حلال ہے؟

    سوال: میں ایک ہندو فش ایکپسورٹ (مچھلی در برآمد ) کمپنی میں اکاؤنٹینٹ (محتسب )کی نوکری کررہا ہوں اور یہ کمپنی کاروبار کے لیے لون بھی لیتی ہے، بینک کے اسٹیٹمنت کے مطابق میں انٹریسٹ کی انٹری(کوئی چیز ریکارڈ میں درج کرنا) کرتاہوں ، کیا میرا انٹری کرنا درست ہے ؟ میں اس میں شرکت نہیں کرتا پر اس اسٹیٹمنٹ کی کاپی اکاؤنٹ میں جو ضروری ہے ، کرتاہوں ، کیا اس پر میری تنخواہ حلال ہے؟

    جواب نمبر: 60493

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1229-1227/L=10/1436-U انٹرسٹ کی انٹری کرنے پر کاتب رِبا (سودی معاملہ لکھنے) کی وعید نہ آئے گی تاہم یہ کام بھی بہتر نہیں ہے، اگر آپ کے ذمہ دیگر کام بھی ہیں تو اجرت لینا درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند