معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 604286
سود کی شرح کم ہو تو قرض لینا كیسا ہے؟
منسٹری آف ایگریکلچر کی طرف سے جانور پالنے والوں کو تحفہ کے طورپر سال میں ایک بار پانچ لاکھ سے دس لاکھ تک امداد دی جاتی تھی جس کو واپس نہیں کرنا پڑتاتھا، لیکن اس سال ،2021، سے منسٹری آف ایگریکلچرنے امداد کی یہ رقم بند کردی ہے، اب ان کا کہنا ہے کہ ہم آپ کو بینک سے کم شرح سود پر پیسہ دلائیں گے، باقی شرح سود منسٹری آف ایگریکلچرخود ادا کرے گی، ایسی صورت میں قرض لینے کا حکم کیا ہے؟
جواب نمبر: 60428622-Jun-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 740-677/D=11/1442
سود کی شرح کم ہو یا زیادہ سود پر قرض لینا جائز نہ ہوگا۔ کیونکہ سود کا لینا اور دینا دونوں حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بینک سے لون لینے میں کیا خرابی ہے؟
3532 مناظرمیرے والد صاحب ایک بینک میں بطور منیجر کے کام کرتے ہیں۔ میری عمر چوبیس سال ہے۔ اگر کسی کے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہوں تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟
1315 مناظرمفتی صاحب ہم اپنی مسجد کے احاطہ کے اندر
واقع دکانوں سے ڈپوزٹ رقم وصو ل کرتے ہیں،وہ رقم بینک میں جمع کی جاتی ہے، نیز
دکانوں کا ماہانہ کرایہ بھی بینک میں جمع کیا جاتا ہے۔ہر چھ ماہ پر ہمیں بینک سے
تقریباً چھ ہزار روپیہ سود ملتا ہے۔پہلے سوال نمبر 11315میں آ پ نے فرمایا ہے کہ
سود کا پیسہ مسجد کے مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور بیت المال کے فنڈ میں
بھی شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس لیے میرا سوال ہے کہ (۱)کیا ہم ایک نیا اکاؤنٹ کھلواسکتے ہیں اور
سود کا پیسہ اس میں منتقل کرسکتے ہیں اور جب ضرورت ہو تو ہم محتاج اور ضرورت مند
لوگوں کو یہ پیسہ دے دیں ؟ (اس نئے اکاؤنٹ میں صرف سود کا پیسہ رہے گا)۔ برائے کرم
جلد جواب عنایت فرماویں۔
بونڈ کی انعامی رقم جائز ہے یا ناجائز؟ اگر ناجائز ہے تو کس وجہ سے؟
1998 مناظر