• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 60412

    عنوان: میں سالانہ انکم ٹیکس ادا کرتاہوں جسے کمپنی براہ راست میری تنخواہ سے کاٹ لیتی ہے نیز میرے بینک اکاؤنٹ میں کچھ سیونگ بھی ہیں، (فکس ڈپوزٹ نہیں ہے بلکہ عام سیونگ اکاؤنٹ میں ہے)اور اس میں مجھے مسلسل سود ملتاہے۔

    سوال: میں سالانہ انکم ٹیکس ادا کرتاہوں جسے کمپنی براہ راست میری تنخواہ سے کاٹ لیتی ہے نیز میرے بینک اکاؤنٹ میں کچھ سیونگ بھی ہیں، (فکس ڈپوزٹ نہیں ہے بلکہ عام سیونگ اکاؤنٹ میں ہے)اور اس میں مجھے مسلسل سود ملتاہے۔ معاملہ یہ ہے کہ میں دسمبر میں سود ی رقم سے ایڈوانس انکم ٹیکس کے نام سے انکم ٹیکس ادا کروں گا، اور میری کمپنی اپنے ضابطے کے مطابق پابندی سے میری تنخواہ سے انکم ٹیکس کاٹے گی ، اور انکم ٹیکس دینے کے بعد حکومت مجھے اضافی رقم واپس کرے گی (جو تقریبا ً اتنی ہی رقم ہوگی جو میں سودی رقم سے انکم ٹیکس ادا کروں گا)۔ میرا سوال یہ ہے کہ جو رقم حکومت مجھے واپس کرے گی کیا وہ میرے لیے حلال ہوگی جب کہ شروع میں یہ سودی رقم کی شکل میں تھی؟ (۲) سود ی رقم سے ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے وقت کیا میں پہلے سے ادا کی گئی رقم کو انکم ٹیکس سمجھ سکتاہوں؟اور صرف وہی رقم ادا کروں جو آنے والے مہینوں کے لیے باقی ہے؟جزاک اللہ ۔

    جواب نمبر: 60412

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1284-1269/L=11/1436-U (۱) (۲) انکم ٹیکس سودی رقم سے ادا کرنے کے بعد جو رقم حکومت واپس کرے گی وہ حلال ہوگی اگر انکم ٹیکس آپ کی تنخواہ سے کٹ جائے اور بعد میں سوی رقم ملے تو انکم ٹیکس کے بقدر آپ سودی رقم استعمال کرسکتے ہیں۔ کما ہو المستفاد من مسئلة الظفر قال في الوہبانیة مِنْ بَیْتِ مَالِ الْمُسْلِمِیْنَ دَیَانَةً لِذِیْ الحظِّ جَازَ الْاَخْذُ إنْ ہُو یَظْفَر


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند