• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 603157

    عنوان:

    سودی قرض كی ادائیگی سود كی رقم سے كرنا؟

    سوال:

    میں ایک گورنمنٹ ملازم ہوں اور گھر کے کچھ اور افراد بھی ملازم ہیں اور بینک میں اکاونٹ کئی برسوں سے چل رہا ہے جس میں سودی رقم جو بینک سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا تقریبا․ ساٹھ ہزار جمع ہوئی ہے ۔ اب انتہائی شدید مجبوری کی صورت میں بینک سے loan لون نکالنا پڑا۔ کس پر کل مکمل ادائیگی تک چھپن پزار سود دینا ہوگا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اس بنیاد پر میں loan نکال سکتا ہوں کہ جو اصل رقم بینک کی ہے وہ اصل رقم سے ادا کروں اور جو سودی رقم میرے پاس ہے وہ سود میں ادا کیا جائے ۔ براہ مہربانی جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 603157

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 702-744/H=09/1442

     اِس صورت میں سودی قرض لینے اور دینے دونوں کے گناہ ہوں گے شدید مجبوری کیا تھی؟ اُس کو صاف و واضح لکھنا تھا سودی قرض لینے دینے میں بڑا گناہ ہے قرآن کریم حدیث شریف میں اس پر سخت و شدید وعیدیں وارد ہوئی ہیں اس لیے اس سے اجتناب واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند