معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 602124
آج کل نیٹ ورک مارکیٹنگ کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ، ہر شخص یہ کام کر رہا ہے ، میرا سوال بھی اس سے ملتا جلتا ہے ، میں نے ایک آن لائن کمپنی میں کچھ رقم لگائی ہے ، کمپنی کا طریقہ کار یہ ہے کہ ہم پاکستانی کرنسی سے ان کی کرنسی خریدتے ہیں جس کو ٹرون کہتے ہیں، ایک ٹرون کی قیمت ہروقت کم زیادہ ہوتی رہتی ہے ، اب وہ ٹرون ہم کمپنی کو دیتے ہیں جو ہمیں 310 فیصد منافع دیتی ہے ، مثلاً میں 770 ٹرون انویسٹ کرتا ہوں تو مجھے تقریباً 2387 ٹرون ملیں گے ، کچھ اس طرح کہ روزانہ 1 فیصد ٹرون 310 دن تک۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نفع کی فیصد فکس ہے لیکن ٹرون کا ریٹ نہیں، کبھی زیادہ کبھی کم، اس کے علاوہ کمپنی کہتی ہے کہ اگر میں کسی اور کو جوائن کرواتا ہوں تو مجھے اس کی انویسٹمنٹ سے مجھے فیصد کے حساب سے منافع ملے گا۔
اب جو 310 فیصد جو مجھے بغیر کسی کو جوائن کروائے 310 دنوں میں ملنا تھا اب میں جتنے زیادہ لوگوں کو جوائن کروا کر جلدی وہ منافع نکال سکتا ہوں۔ اب وہ کسی اور کو جوائن کروائیں گے تو ان کو بھی منافع ملے گا اور مجھے بھی لیکن کم، پوچھنا یہ تھا کہ یہ کام جائز ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
جواب نمبر: 602124
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 382-361/M=06/1442
مذکورہ کرنسی جس کو لوگ ٹرون کہتے ہیں یہ بٹ کوئن وغیرہ کی طرح غیر حقیقی کرنسی ہے اس کا کوئی حسّی وجود نہیں، اس طرح کی فرضی کرنسیوں میں روپیہ انویسٹ کرنا اس سے نفع کمانا اور دوسروں کو اس کام میں جوڑنا درست نہیں، مسلمان کو اس سے احتراز کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند