• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 601078

    عنوان:

    پیسہ ہوتے ہوئے انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے لون لینے اور بینک سبسڈی کا حکم

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کے میرے پاس ۰۳لاکھ روپے ہیں جس سے میں کاروبار کرنا چاہتا ہوں لیکن انکم ٹیکس والوں کے ڈر سے میں نے لون لے لیا تاکہ جب وہ لوگ آے تو میں ان کو یہ بتا سکوں کہ میں نے کاروبار لون لیکر شروع کیا ہے ۔تو کیا میرے لے یہ لون لینا صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 601078

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:220-161/sn=4/1442

     (1) اگر واقعتاً آپ کے پاس کاروبار کے لیے رقم موجود تھی اور لون صرف انکم ٹیکس سے بچنے کے مقصد سے لیا ہے تو شرعا ایسا کرنا آپ کے لیے جائز تھا ، علما نے اپنی محنت ومشقت کی کمائی کو ٹیکس سے بچانے کے لیے لون لینے کی گنجائش دی ہے 222 ۔ (دیکھیں : فتاوی نظامیہ اوندرویہ، ص:233،234)

    (2) آپ کے پیش نظر کس طرح کی سبسڈی ہے ؟ کن بنیادوں پر یہ سبسڈی ملتی ہے ؟ ان امور کی مکمل وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیں پھر ان شاء اللہ حکم شرعی تحریر کردیا جائے گا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند