• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 59531

    عنوان: حکومت غیر منافع بخش ادارہ ہے ، یہ عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرتی ہے ، لیکن سروس دینے پر چارج لیتی ہے تو مجھے سروس چارج کیوں نہیں دینا چاہئے؟

    سوال: ہوم لون ایک سرکاری اسکیم ہے جسے حکومت اپنے ملازمین کو دیتی ہے ، حکومت اپنے ملازمین کو گھر بنانے میں پیسے دے کر مدد کرتی ہے اور قسطوں پر پیسے واپس لیتی ہے۔اس مدد پر حکومت سود کی شکل میں کچھ اضافی پیسے چارج کرتی ہے پیسے کی قیمت اپنی سطح پر برقرار رکھنے کے لئے ، چونکہ جیسے جیسے وقت گذرتا جاتاہے تو پیسے کی قیمت بھی گھٹتی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آج کوئی بھی سوروپئے میں کچھ بھی خرید سکتاہے مگر کچھ سالوں کے بعد اس کو سو روپئے سے زیادہ میں خریدنا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ تنخواہ کی اصل قیمت برقرار رکھنے کے لیے حکومت اپنے ملازمین کو مہنگائی الاؤنس بھی دیتی ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ جب حکومت اپنے ملازمین کے پیسے /تنخواہ کی قیمت کو برقرار رکھنے کے لیے پیسے دیتی ہے تو پھر ہمیں کیوں نہ پیسے اور سیکوریٹی چارج کی قیمت کو برقرار رکھنے چارج دینا چاہئے؟ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ حکومت غیر منافع بخش ادارہ ہے ، یہ عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرتی ہے ، لیکن سروس دینے پر چارج لیتی ہے تو مجھے سروس چارج کیوں نہیں دینا چاہئے؟

    جواب نمبر: 59531

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1176-1102/B=12/1436-U یہ تعبیر کہ وقت گذرنے کے بعد پیسوں کی قیمت گھٹتی جاتی ہے صحیح نہیں ہے، بیس سال پہلے ہم نے بینک میں جس قدر اصل رقم جمع کی تھی، آج ہم جب نکالتے ہیں تو (سود چھوڑکر) وہی اصل رقم ہم کو ملتی ہے زیادہ نہیں ملتی ہے، یوں کہئے کہ اشیاء کی قیمت زیادہ ہوجاتی ہے، لہٰذا سرکاری ملازمین کو ہوم لون لینے کے بعد اس کی ادائیگی پر جو اضافی پیسے حکومت چارج کرتی ہے شریعت کی نظر میں وہ سود ہے۔ ”کلُّ قرضٍ جرَّ نفعًا فہُوَا رِبوا“ اس کا نام بدل کر اسے سروس چارج قرار دینا شرعاً درست نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند