• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 5891

    عنوان:

    فتوی:460=417/ل کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس فتوی میں آپ نے کچھ سوالات کیے ہیں۔ میں ان کی وضاحت کرتا ہوں۔ یہ انشورنس میری طرف سے نہیں ہے․․․․․میں نے کوئی پالیسی نہیں لی ہے․․․․․اور میں اس طرح کی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتا ہوں۔ سعودی عربیہ میں یہ بات ضروری ہے، حکومت کی طرف سے آرڈر ہے ان کمپنیوں کے لیے جو لوگوں کو اپنے یہاں رکھتی ہیں ، اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کریں، یہ سہولت وہ اپنی طرف سے طبی اخراجات دے کرکے کرسکتے ہیں، لیکن وہ لوگ یہ کرتے ہیں کہ ان طبی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مل کرکے اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ملازم کو اپنے پورے طبی خرچ کا دس فیصدرقم جمع کرنی پڑتی ہے، اس کا تناسب میڈیکل انشورنس کمپنی کے ذریعہ پورا کیا جاتا ہے۔ہمارا انشورنس کمپنی کے ساتھ براہ راست کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے، نہ تو ہمیں ان کو کوئی عطیہ وغیرہ دینا پڑتا ہے․․․صرف تمام اخراجات کی چند فیصد رقم ہمیں اس ڈاکٹر یا کلینک کو دینا ہوتا ہے جہاں ہم علاج کراتے ہیں۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    سوال:

    فتوی:460=417/ل کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس فتوی میں آپ نے کچھ سوالات کیے ہیں۔ میں ان کی وضاحت کرتا ہوں۔ یہ انشورنس میری طرف سے نہیں ہے․․․․․میں نے کوئی پالیسی نہیں لی ہے․․․․․اور میں اس طرح کی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتا ہوں۔ سعودی عربیہ میں یہ بات ضروری ہے، حکومت کی طرف سے آرڈر ہے ان کمپنیوں کے لیے جو لوگوں کو اپنے یہاں رکھتی ہیں ، اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کریں، یہ سہولت وہ اپنی طرف سے طبی اخراجات دے کرکے کرسکتے ہیں، لیکن وہ لوگ یہ کرتے ہیں کہ ان طبی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مل کرکے اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ملازم کو اپنے پورے طبی خرچ کا دس فیصدرقم جمع کرنی پڑتی ہے، اس کا تناسب میڈیکل انشورنس کمپنی کے ذریعہ پورا کیا جاتا ہے۔ہمارا انشورنس کمپنی کے ساتھ براہ راست کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے، نہ تو ہمیں ان کو کوئی عطیہ وغیرہ دینا پڑتا ہے․․․صرف تمام اخراجات کی چند فیصد رقم ہمیں اس ڈاکٹر یا کلینک کو دینا ہوتا ہے جہاں ہم علاج کراتے ہیں۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 5891

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 594=636/ ل

     

    اگر آپ نے انشورنس کمپنی سے کوئی پالیسی نہیں لی ہے بلکہ حکومت کے قانون کے موافق کمپنی خود انشورنس کمپنی سے معاملہ طے کرتی ہے او راخراجات بھی کمپنی ہی برداشت کرتی ہے آپ لوگ صرف اس خرچہ کا چند فیصد ڈاکٹر یا کلینک کو دیتے ہیں تو اس پالیسی سے فائدہ اٹھانے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند