معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 58677
جواب نمبر: 58677
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 422-387/Sn=7/1436-U
صورت مسئولہ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مذکورہ فی السوال سہولت سے ملازمین کو فائدہ اٹھانے کی گنجائش ہے، شرعاً یہ ”سودی معاملہ“ نہیں ہے؛ اس لیے کہ بینک جو رقم دیتا ہے وہ قرض نہیں؛ بلکہ پیشگی تنخواہ ہے اور جو رقم بہ نام سود بینک ملازمین کی تنخواہ سے کاٹ لیتا ہے وہ درحقیقت سود نہیں ہے بلکہ اس کے بارے میں یہ کہا جائے گا کہ اتنی فیصد تنخواہ کم کردی گئی۔ ہو (القرض) لغة: ما تعطیہ لتتقاضاہ وشرعاً: ما تعطیہ من مثلي لتتقاضاہ (درمختار، ۷/۳۸۸، ط: زکریا) ہو (الربا) لغة مطلق الزیادة، وشرعاً فضل ولو حکما․․․ خالٍ عن عوض․․․ بمعیار شرعي․․․ مشروط ذلک الفضل لأحد المتعاقدین في المعاوضة إلخ (درمختار مع الشامي: ۳۹۸۷، ط: زکریا) وانظر: أحسن الفتاوی (۷/۳۰۳، کتاب الإجارة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند