معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 5780
میں نے لون پر ایک کار لی ہے۔ اب میں سوچتا ہوں کہ میں نے اچھا نہیں کیا ہے۔ اب کیا کرنا چاہیے؟ اس سے صحیح توبہ کس طرح ہوگی؟
میں نے لون پر ایک کار لی ہے۔ اب میں سوچتا ہوں کہ میں نے اچھا نہیں کیا ہے۔ اب کیا کرنا چاہیے؟ اس سے صحیح توبہ کس طرح ہوگی؟
جواب نمبر: 578030-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1200=897/ ھ
دو رکعت نفل صلاة التوبہ پڑھ کر اللہ پاک سے توبہ کریں کہ یا اللہ جو گناہ ہوا اس کو معاف کردیں، آئندہ ہرگز ایسا نہ کروں گا اور جس قدر جلد سے جلد ممکن ہو لیا ہوا قرض ادا کرسکیں، کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا نام سید سراج الدین ہے میں فی الحال
سعودی عرب میں برسر روزگار ہوں۔ میں یہاں پر ایک بینک سے لون لینا چاہتاہوں وہ
کہتے ہیں کہ سالانہ چھ فیصد زیادہ دینا ہوگا او ربینک شرعی قانون کے حساب سے کام
کرتا ہے۔ کیا میں لون لے سکتا ہوں؟ برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے۔
جب
ہم کسی دوسرے بینک کے نیٹ ورک پر اے ٹی ایم /ڈیبٹ کارڈ استعمال کرتے ہیں تو وہ لوگ
پندرہ روپیہ ایک لین دین پر وضع کرلیتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے؟
تجارت میں اُدھار اور نقد کے معاملات میں فرق کرنا؟
2687 مناظربینک
کی سودی رقم لون میں دینا
اگر کوئی بینک مین فکس ڈپازٹ کرکے یہ رقم سود کی بطور ٹکس ادا کرے تو گناہ ہے کیا؟ کسی ملک میں مکان ٹکس من مانی انداز اضافہ کرتے ہیں۔
4264 مناظرمیں دلی میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتاہوں، میری تنخواہ ۱۵۰۰۰/ روپئے ماہانہ ہیں اور دیگر ذرائع سے ۵۰۰۰/روپئے کی آمدنی ہوتی ہے۔ میں ایک کرایا کے مکان میں اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہاہوں جس کا کرایا ۵۰۰۰/ روپئے ہیں اور بجلی کا بل الگ۔ پہلے میں جس مکان میں رہ رہاتھا اس کے مالک نے اپنے ایک رشتہ دار کی وجہ سے خالی کرایالیاجبکہ مجھے امید تھی کہ میں اس میں کم از کم تین سال تک رہوں گا۔ یہ مکان خالی کرنے کے بعد میں نے کرایاپر ایک دوسرا مکان لیااور پھر اسی دن اسے بدل کر دوسرا مکان لے لیا۔ مکان میں اس کی تمام ضروریات پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہ خاصہ برہم ہے، اس نئے فلیٹ میں نہ تو مناسب روشن دان ہے اورنہ دھوپ آتی ہے، مختصر یہ کہ باربار گھر بدلنا ایک دشوار کن مسئلہ ہے۔ دلی میں اپنا فلیٹ خرید نے کے لیے میرے پاس زیادہ روپئے نہیں ہیں۔ میرے ایک دوست کا مشورہ ہے کہ بینک سے لون لے کر فلیٹ خرید لوں اور کرایا کے بجائے قسط اداکرتا رہاہوں۔ والد صاحب بھی فلیٹ خرید نے کے مقصد سے روپئے دینے پر راضی نہیں ہیں۔ والد صاحب کے پاس جائداد ہیں مگر نقد پیسے نہیں ہیں۔ جائداد فروخت کرنیپر والد صاحب تیار نہیں ہیں۔ہم لوگ والد صاحب کی مرضی کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان حالات کیامیں بینک سے ہوم لون (گھر کے بنانے کے لیے سودی قرض) یا ذاتی لون لے سکتاہوں یانہیں؟
1745 مناظرفتوی:460=417/ل کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس فتوی میں آپ نے کچھ سوالات کیے ہیں۔ میں ان کی وضاحت کرتا ہوں۔ یہ انشورنس میری طرف سے نہیں ہے․․․․․میں نے کوئی پالیسی نہیں لی ہے․․․․․اور میں اس طرح کی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتا ہوں۔ سعودی عربیہ میں یہ بات ضروری ہے، حکومت کی طرف سے آرڈر ہے ان کمپنیوں کے لیے جو لوگوں کو اپنے یہاں رکھتی ہیں ، اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کریں، یہ سہولت وہ اپنی طرف سے طبی اخراجات دے کرکے کرسکتے ہیں، لیکن وہ لوگ یہ کرتے ہیں کہ ان طبی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مل کرکے اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ملازم کو اپنے پورے طبی خرچ کا دس فیصدرقم جمع کرنی پڑتی ہے، اس کا تناسب میڈیکل انشورنس کمپنی کے ذریعہ پورا کیا جاتا ہے۔ہمارا انشورنس کمپنی کے ساتھ براہ راست کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے، نہ تو ہمیں ان کو کوئی عطیہ وغیرہ دینا پڑتا ہے․․․صرف تمام اخراجات کی چند فیصد رقم ہمیں اس ڈاکٹر یا کلینک کو دینا ہوتا ہے جہاں ہم علاج کراتے ہیں۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔
1184 مناظر