عنوان: سیونگ بینک اکاؤنٹ میں بینک والے ہر چھ مہینے میں سودی رقم جمع کردیتے ہیں، تو اس رقم کے بارے میں مجھے پتا چلا کہ بنا کسی ثواب کی نیت کے کسی مسلمان ضرورت مند مستحق کو دیدی جائے ، لیکن جب تک کوئی ایسا شخص نہیں ملتا تب تک اگراپنے رشتہ داروں میں کسی کو بیماری یاقرض کا شدید مسئلہ آجائے تو کیا اس رقم کو انہیں ادھار کے طورپر دی جاسکتی ہے یا نہیں؟
سوال: سیونگ بینک اکاؤنٹ میں بینک والے ہر چھ مہینے میں سودی رقم جمع کردیتے ہیں، تو اس رقم کے بارے میں مجھے پتا چلا کہ بنا کسی ثواب کی نیت کے کسی مسلمان ضرورت مند مستحق کو دیدی جائے ، لیکن جب تک کوئی ایسا شخص نہیں ملتا تب تک اگراپنے رشتہ داروں میں کسی کو بیماری یاقرض کا شدید مسئلہ آجائے تو کیا اس رقم کو انہیں ادھار کے طورپر دی جاسکتی ہے یا نہیں؟
آپ کی جانکاری کے لیے بتادوں کہ وہ رشتہ دار زکاة اور صدقہ کامستحق نہیں ہے، لیکن فی الحال ا ن کو مشکل آن پڑی ہے اور ایسا اکثر موقع پیش آجاتاہے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 5670401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 238-272/L=3/1436-u
سود کی رقم کا حکم وہی ہے جو آپ کو معلوم ہے، سودی رقم قرض کے طور پر نہ دی جائے۔