• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 53483

    عنوان: بہبود اکاوٴنٹ میں پیسہ جمع کرنے پر ہرماہ جو اضافی رقم ملتی ہے وہ كیا ہے؟

    سوال: حضرت میرے والد صاحب نے اپنی ریٹائرمنٹ کا پیسہ نیشنل سیونگ بینک کے بہبود اکاوٴنٹ میں رکھوائے ہیں جس کا ہمیں ہر ماہ پیسہ ملتا ہے جس سے ہمارے گھر کا گزر بسر ہورہا ہے۔ لوگ کہتے ہیں یہ ناجائز ہے ۔میرا والد کا ماننا ہے کہ ہمارا پیسہ گورنمنٹ کے بہبود اکاوٴنٹ میں رکھوایا ہے جس کے بدلہ میں حکومت ہماری مدد کرتی ہے اس لیے یہ جائز ہے۔ اگر ہم یہ پیسہ نہ لیں تو ہمارا تو کھانا پینا دشوار ہوجائے گا۔ لہذا ہماری یہ مجبوری ہے اس کے علاوہ حکومت ہمیں تعلیم اور میڈیکل کی سہولت بھی نہیں دیتی ہے۔اگر ہم اپنے پیسہ کو نکال کر کھانے پینے میں لگا دیں تو ہم روڈ پر آجائیں گے۔ ہمارا بھائی بھی معذور ہے جس کے لیے ہمیں الگ سے پیسہ چاہیے ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں اگر ہم بہبود اکاوٴنٹ سے ماہانہ متعین پیسہ لیتے ہیں تو کیا وہ ہمارے لیے جائز ہے؟

    جواب نمبر: 53483

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 965-740/D=9/1435-U بہبود اکاوٴنٹ میں پیسہ جمع کرنے پر ہرماہ جو اضافی رقم ملتی ہے یہ یقینا سود ہے، اس طرح پیسے جمع کرکے سود حاصل کرنا اور اپنی ضروریات میں صرف کرنا جائز نہیں ہے، حکومت اگر مدد کرتی تو الگ سے کبرسنی یا غربت وافلاسکی بنا پر بطور وظیفہ دیتی یا رٹائرمنٹ کے بعد پنشن دیتی رقم جمع کرنے پر ملنے والی اضافی رقم کو مدد کہنا غلط ہے یہ سود ہے اس سے بچیں۔ چھوٹا موٹا کوئی جائز ذریعہ آمدنی اخیتار کرلیں اللہ تعالیٰ اس میں برکت دے گا یا جمع رقم سے کوئی اطمینان بخش کاروبار کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند