• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 51619

    عنوان: میڈیکل انشورنس کیسے جائز ہے؟

    سوال: آپ کی ویب سائٹ میں ایک فتوی ہے جو میڈیکل انشورنس کے بارے میں ہے ، جس کا نمبر 1173 ہے ۔ وہ فتوی نیچے ملاحظہ فرمائیں۔ س: ہماری کمپنی میڈیکل انشورنس سب ملازمین کو دیتی ہے ، اس سلسلہ میں انشورنس کمپنی کو ہماری کمپنی اپنے پاس سے سالانہ ادائیگی کرتی ہے اور یہ پیسے کسی طرح بھی ملازمین سے نہیں لیے جاتے ۔ کیا میں اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہوں جب کہ میں کبھی بھی کوئی بھی پیسہ نہیں دوں گا، بلکہ صرف ضرورت کے وقت انشورنس کمپنی سے لوں گا؟ ج: اگر کمپنی خود اپنی طرف سے ملازمین کو میڈیکل انشورنس کی سہولت دیتی ہے ، اس کے لیے آپ لوگوں کو کوئی رقم جمع نہیں کرنی پڑتی ہے تو کمپنی کی اس رعایت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔ اس کے متعلق میرا یہ سوال ہے کہ جب ہماری کمپنی بہی انشورنس کمپنی ہی سے پیسے لیکر پمہں دیگی تو وہ پیسے کیسے جائز ہوسکتے ہیں؟ مہربانے سے جواز کی سورت بیان کریں۔ جزاکم اللہ۔

    جواب نمبر: 51619

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 873-719/H=6/1435-U اگر مسلم کمپنی یہ صراحت کرکے آپ کو رقم دیتی ہے کہ انشورنس سے حاصل کردہ حرام رقم آپ کو دی جارہی ہے تو اس رقم کا لینا جائز نہیں یا آپ کو یقین یا ظن غالب کمپنی کی طرف سے حرام رقم ملنے کا ہو تب بھی یہی حکم ہے، یا آپ اپنی ذاتی حد تک احتیاط کو ملحوظ رکھ کر نہ لیں تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں، باقی جن ملازمین کا براہ راست انشورنس کمپنی سے کوئی معاملہ طے نہیں اورجس کمپنی میں وہ ملازم ہیں وہ کمپنی ان کو تنخواہ دیتی ہے تو اس تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند