معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 51377
جواب نمبر: 51377
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 482-162/L=5/1435-U (۱) اگر آپ مستحق زکاة ہیں تو آپ کے لیے سود کی رقم کا استعمال درست ہے۔ (۲) سودی رقم حرام اور واجب التصدق ہے، اس پر زکاة واجب نہیں بلکہ کل رقم کا صدقہ کرنا ضروری ہے، البتہ اگر وہ رقم کسی کو صدقہ کردیا جائے اور جس کو صدقہ کیا جارہا ہے وہ بعد میں یا اسی رقم کی وجہ سے صاحب نصاب بن جاتا ہے تو اس پر اس رقم کی زکاة حسب شرائط واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند