معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 50380
جواب نمبر: 50380
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 313-253/D=3/1435-U قرض لینے کی صورت میں جو سود دینا ہوگا وہ حرام عمل کا ارتکاب ہے جس سے بچنے کی کوشش کرنا لازم وضروری ہے، ذاتی مکان انسان کی ضروریات اصلیہ میں سے ہے، اس لیے اہم ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بقدر ضرورت لون لینے کی گنجائش ہے، لیکن لمبی رقم نہ لیں کہ زیادہ عرصہ تک ادائیگی سود میں ملوث ہونا پڑے، بلکہ جلد سے جلد ادا کرکے سبکدوشی کی فکر کریں، ویجوز للمحتاج الاستقراض بالربح․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند