معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 4708
بینک میں پیسہ جمع کرنے پر بینک والے جو سود دیتے ہیں ،اس کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں؟
بینک میں پیسہ جمع کرنے پر بینک والے جو سود دیتے ہیں ،اس کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں؟
جواب نمبر: 470801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 423=423/ م
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے لیز پر بینک سے گاڑی لیا ہے، کیا یہ جائز ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔
2843 مناظرفتوی:460=417/ل کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس فتوی میں آپ نے کچھ سوالات کیے ہیں۔ میں ان کی وضاحت کرتا ہوں۔ یہ انشورنس میری طرف سے نہیں ہے․․․․․میں نے کوئی پالیسی نہیں لی ہے․․․․․اور میں اس طرح کی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتا ہوں۔ سعودی عربیہ میں یہ بات ضروری ہے، حکومت کی طرف سے آرڈر ہے ان کمپنیوں کے لیے جو لوگوں کو اپنے یہاں رکھتی ہیں ، اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کریں، یہ سہولت وہ اپنی طرف سے طبی اخراجات دے کرکے کرسکتے ہیں، لیکن وہ لوگ یہ کرتے ہیں کہ ان طبی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مل کرکے اپنے ملازمین کو طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ملازم کو اپنے پورے طبی خرچ کا دس فیصدرقم جمع کرنی پڑتی ہے، اس کا تناسب میڈیکل انشورنس کمپنی کے ذریعہ پورا کیا جاتا ہے۔ہمارا انشورنس کمپنی کے ساتھ براہ راست کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے، نہ تو ہمیں ان کو کوئی عطیہ وغیرہ دینا پڑتا ہے․․․صرف تمام اخراجات کی چند فیصد رقم ہمیں اس ڈاکٹر یا کلینک کو دینا ہوتا ہے جہاں ہم علاج کراتے ہیں۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔
1189 مناظرمیں نے ایک فتوی پڑھا کہ زائد رقم جو بینک کے ذریعہ پی ایل ایس کھاتہ پر ملتی ہے وہ سود ہے۔یہ رقم اپنے ذاتی مقصد میں استعمال نہیں کی جاسکتی ہے۔ یہ غریب اورمحتاج لوگوں کو دی جانی چاہیے یا ہم اس رقم سے گورنمنٹ کا ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ میرے سوالات درج ذیل ہیں: (۱) کیا میں اس رقم کو ود ہولڈنگ ٹیکس (جس کو ابھی حال ہی میں حکومت پاکستان نے بینک کے ذریعہ چیک کیش پر لاگو کیاہے)ادا کرنے میں استعمال کرسکتا ہوں؟ (۲) میری بڑی بہن غریب ہے اور ان کی آمدنی ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے ۔وقت بوقت میں اس کو پیسہ دے کرکے تعاون کرتا ہوں۔ کیا میں اس کو سود کی یہ رقم (بینک سے ملی ہوئی) اپنی اس بہن کو دے سکتا ہوں، یہ بات قابل غور ہے کہ ہم سید گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
2108 مناظرمفتی صاحب مجھے بینک اور دوسرے کچھ مسئلوں کے متعلق کچھ معلومات لینی ہے۔ (۱) کیا سعودی عربیہ میں شرعی نظام حکومت ہے؟ (۲) اگر ہے تو شرعی نظام حکومت میں بینک (جو کہ سود کا کاروبار کرتا ہے) کیسے کھلا ہوا ہے، شریعت میں سودی کاروبارتو حرام ہے؟ (۳) اگر سعودی عربیہ میں شرعی نظام نہیں ہے تو دنیا کے کس ملک میں شرعی نظام حکومت ہے؟(۴) کیا بینک کے انسانی وسائل اور ایڈمنسٹریشن محکمہ میں نوکری کرنا صحیح ہے؟ انسانی وسائل اور ایڈمنسٹریشن محکمہ کا کام تو لوگوں کو نوکری پر رکھنے سے لے کر نکالنے تک کا ہوتا ہے، اور بینک کے ملازم کے متعلق سارا ریکارڈ رکھنا ہوتا ہے۔ (۵) اسلامک بینک کا کیا مطلب ہے؟ اگر ہم بینک کی تعریف کو دیکھیں ?تو بینک وہ تنظیم ہے جو لوگوں کے پیسے سود پر رکھتی ہے اور لوگوں کو سود پر قرضہ دیتی ہے? ،تو یہ سودی (بینک) ہوگا یا اسلامی؟(۶) اگر ہم بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں پیسہ رکھوا رہے ہیں تو بینک ان پیسوں کو دوسرے لوگوں کو سودی قرض میں دیتا ہے اور ہمارے پیسہ سے بینک کو فائدہ بھی ہوتا ہے اور بینک مزید مستحکم ہوتا جاتا ہے۔ کیا کسی سودی تنظیم کو فائدہ پہنچانا اوراس کو پروان چڑھانا صحیح ہے؟(۷) بینک میں نوکری اس وجہ سے حرام ہے کہ وہ سودی پیسوں سے تنخواہ دیتی ہے۔ آج کل ہر دوسری تنظیم بینک لون پر اپنا کاروبار چلا رہی ہوتی ہے، تنخواہ تو وہاں بھی ہمیں سودی پیسوں میں سے مل رہی ہے؟ میری رہنمائی فرمائیں، میں ایک پرائیویٹ تنظیم میں ملازمت کرتاہوں اوربینک کی اچھی سے اچھی نوکری بھی قبول نہیں کرتاہوں۔ پر بہت سے لوگ مجھ سے اس طرح کے سوالات کرتے ہیں جس کا جواب میرے پاس نہیں ہوتا۔ اور شیطان بھی وسوطہ ڈالتا ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
4241 مناظر