• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 4587

    عنوان:

    پڑھائی کی اشد ضرورت کے لیے سود والا لون لینا پڑے تو کیا حکم ہے؟ اگر اس لون کے سود کو میں اپنے بھائی کے جمع بیلنس پر بینک جو سود دیتی ہے اس سے چکا دوں تو یہ کیسا ہے؟

    سوال:

    پڑھائی کی اشد ضرورت کے لیے سود والا لون لینا پڑے تو کیا حکم ہے؟ اگر اس لون کے سود کو میں اپنے بھائی کے جمع بیلنس پر بینک جو سود دیتی ہے اس سے چکا دوں تو یہ کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 4587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1125=969/ ب

     

    تعلیم کے لیے سود لینا ناجائز اور حرام ہے، لیکن اگر لے لیا تو بھائی کے سود کی رقم سے اپنا سود ادا کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند