• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 4498

    عنوان:

    میں ایک غریب آدمی ہوں۔ میرے پاس بالکل پیسہ نہیں ہے، لیکن بینک نے مجھ کو کچھ پیسہ دیا پندرہ فیصد (سود) پر۔ کیا یہ میرے لیے حلال ہے؟

    سوال:

    میں ایک غریب آدمی ہوں۔ میرے پاس بالکل پیسہ نہیں ہے، لیکن بینک نے مجھ کو کچھ پیسہ دیا پندرہ فیصد (سود) پر۔ کیا یہ میرے لیے حلال ہے؟

    جواب نمبر: 4498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1010=1311/ ھ

     

    آپ نے جو سودی قرض لیا وہ معاملہ تو حرام ہے سود کا لینا دینا دونوں حرام ہیں جو قرض آپ نے لیا وہ تو آپ کے حق میں استعمال کرنا اس میں تصرف کرنا حرام نہیں بلکہ جائز ہے البتہ سودی معاملہ کرنا سود کا ادا کرنا وغیرہ امور ارتکاب ناجائز ہوا جس قدر جلد ممکن ہوسکے ادائیگی کرکے سبکدوش ہونے کی سعی کریں اوراللہ پاک سے توبہ استغفار بھی کرتے رہنے کا اہتمام جاری رکھیں کیوں کہ سودی معاملات کے ارتکاب پر قرآن کریم حدیث شریف میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند