معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 42458
جواب نمبر: 42458
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1133-1169/N=1/1434 سوال میں مذکور صورت سودی معاملہ پر مشتمل ہے اس لیے شرعاً یہ ہرگز جائز نہیں، حرام ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سودی معاملہ کرنے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔ (مسلم شریف: ۲/۱۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند