• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 42441

    عنوان: کیا سرکاری بینک سے ملنے والی سود ی رقم کو مدرسہ میں دیا جاسکتاہے بنا ثواب کی نیت کے؟

    سوال: کیا سرکاری بینک سے ملنے والی سود ی رقم کو مدرسہ میں دیا جاسکتاہے بنا ثواب کی نیت کے؟

    جواب نمبر: 42441

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1126-1122/N=1/1434 سرکاری بینک سے حاصل شدہ سودی رقم کے بارے میں حکم شرعی یہ ہے کہ وہ بلانیت ثواب غربا ومساکین پر صدقہ کردے اور انھیں اس کا مالک بنادیا جائے، مدرسہ میں اگر غریب ومسکین طلبہ ہوں تو ان کے کھانے اور کپڑے وغیرہ کے لیے یہ سودی رقم دے سکتے ہیں، دینے والا برئ الذمہ ہوجائے گا، لیکن بہتر یہ ہے کہ یہ رقم طالبانِ علوم نبوت پر صرف نہ کی جائے، صرف عام غربا ومساکین پر صرف کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند