معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 41260
جواب نمبر: 41260
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1453-922/L=11/1433 سودی رقم کو بلانیت ثواب فقراء مساکین پر خرچ کرنا ضروری ہے، سودی رقم سے گھر کا بیت الخلاء بنوانا جائز نہیں۔ (۲) اگر آپ اس 20 ہزار روپے کے علاوہ اتنی رقم کے اور مالک ہیں جس سے آپ صاحب نصاب ہوجائیں تو ان 20 ہزار روپے میں 8 سالوں کی زکاة اس طرح نکالیں گے کہ اول سال تو مکمل 500 روبے نکالیں گے دوسرے سال کی زکاة میں 500 روپے کی زکاة کو الگ کرکے یعنی 19 ہزار پانچ سو کی زکاة 487.5 روپے نکالیں گے اسی طرح ہرسال زکاة کی رقم کو نکالنے کے بعد زکاة ادا کرتے رہیں گے اس لحاظ سے زکاة کی رقم 4ہزار سے کم ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند