• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 40673

    عنوان: ا یک دو کا ن کی ہے ، اس میں ۱۰۰۰۰ ہزار روپئے حرام کے لگے ہیں اور بقیہ رقم حلال ہے ۔ حرام رقم کو حلال کرنا ہے ۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ا یک دو کا ن کی ہے ، اس میں ۱۰۰۰۰ ہزار روپئے حرام کے لگے ہیں اور بقیہ رقم حلال ہے ۔ حرام رقم کو حلال کرنا ہے ۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 40673

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1287-805/L=9/1433 حرام رقم سے مراد اگر سودی کی رقم ہے تو اس کے حلال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اتنی رقم آپ فقراء مساکین وغیرہ پر صدقہ کردیں اور اگر حرام سے مراد کسی کا ناحق مال لینا ہے خواہ رشوت کے ذریعے یا کسی اور ذریعے سے ہو تو اس کے حلال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اتنی رقم اس کو واپس کردی جائے، واپس کرنا اس کی طرف یا اس کے ورثہ کی طرف ممکن ہو تو واپس کرنا ضروری ہوتا ہے، اس کے علاوہ کوئی اور چارہٴ کار نہیں ہے، البتہ اگر واپس کرنا ممکن نہ ہو تو خود اسکی طرف سے فقراء مساکین وغیرہ کو صدقہ کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند