• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 39710

    عنوان: لون سے متعلق

    سوال: (میں نے مارچ کو یہ فتوی پوچھا تھا جس کا نمبر38039 جس کا ابھی تک جواب نہیں آیا) کیا ایسی صورت حال میں جب ایک عورت دو بچوں کی پرورش اکیلے کر رہی ہوں اور آمدنی کا کوئی معقول زریعہ نہ ہو تو فلیٹس بنوانے کے لئے لون لے سکتی ہیں جس کا مقصد فلیٹ کرائے پر دے کر آمدنی مقصود ہے ۔ جس میں گھر سے باہر نکالنے سے بھی بچ سکتی ہیں۔ برائے مہربانی واضح کریں۔

    جواب نمبر: 39710

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1146-833/D=7/1433 لون لینے میں سود ادا کرنا ہوگا اور جس طرح سود کا لینا حرام ہے، اسی طرح سود کا دینا بھی حرام ہے، سود پر قرض لینا جس کی حرمت قرآن پاک میں وارد ہے اور احادیث میں اس پر وعید آئی ہے، مذکورہ عورت کے لیے بھی ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند