معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 38801
جواب نمبر: 3880131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 837-484/L=6/1433 اگر کمپنیاں گاڑیوں کو خریدار کو اس کی قیمت میں اضافہ کرکے ۴/ یا ۵/ سال تک کی قسط بناکر بیچتی ہیں تو مذکورہ بالا طریقہ پر خریدنا جائز ہوگا۔ یہ دراصل دو بیع ہوئیں اور دونوں بیع جائز ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رقم دے کر ہر مہینے منافع کے نام سے ایک متعین رقم لینا؟
4231 مناظرمیں دلی میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتاہوں، میری تنخواہ ۱۵۰۰۰/ روپئے ماہانہ ہیں اور دیگر ذرائع سے ۵۰۰۰/روپئے کی آمدنی ہوتی ہے۔ میں ایک کرایا کے مکان میں اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہاہوں جس کا کرایا ۵۰۰۰/ روپئے ہیں اور بجلی کا بل الگ۔ پہلے میں جس مکان میں رہ رہاتھا اس کے مالک نے اپنے ایک رشتہ دار کی وجہ سے خالی کرایالیاجبکہ مجھے امید تھی کہ میں اس میں کم از کم تین سال تک رہوں گا۔ یہ مکان خالی کرنے کے بعد میں نے کرایاپر ایک دوسرا مکان لیااور پھر اسی دن اسے بدل کر دوسرا مکان لے لیا۔ مکان میں اس کی تمام ضروریات پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہ خاصہ برہم ہے، اس نئے فلیٹ میں نہ تو مناسب روشن دان ہے اورنہ دھوپ آتی ہے، مختصر یہ کہ باربار گھر بدلنا ایک دشوار کن مسئلہ ہے۔ دلی میں اپنا فلیٹ خرید نے کے لیے میرے پاس زیادہ روپئے نہیں ہیں۔ میرے ایک دوست کا مشورہ ہے کہ بینک سے لون لے کر فلیٹ خرید لوں اور کرایا کے بجائے قسط اداکرتا رہاہوں۔ والد صاحب بھی فلیٹ خرید نے کے مقصد سے روپئے دینے پر راضی نہیں ہیں۔ والد صاحب کے پاس جائداد ہیں مگر نقد پیسے نہیں ہیں۔ جائداد فروخت کرنیپر والد صاحب تیار نہیں ہیں۔ہم لوگ والد صاحب کی مرضی کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان حالات کیامیں بینک سے ہوم لون (گھر کے بنانے کے لیے سودی قرض) یا ذاتی لون لے سکتاہوں یانہیں؟
1748 مناظرمیرا
سوال یہ ہے کہ میں نے ایک فلیٹ خریدا ہے، جو ابھی زیر تعمیر ہے اور اسے خرید کرنے
کے لیے میں نے لائف انشورنس ہاؤسنگ فائنانس سے انیس لاکھ قرض منظور کروایا ہے۔ میں
اسلام کی روشنی میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا یہ صحیح ہے یا غلط ہے؟ برائے کرم اس
پر روشنی ڈالیں اور اس کی وجہ بھی بتائیں۔
میں ایک آئی ٹی پروفیشنل ہوں اور بطور ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر کے کام کرتاہوں۔ اگر میں کسی بینک میں نوکری کروں گا تو میرا کام تمام ڈیٹا اور معلومات کو محفوظ رکھنا ہوگا۔ بینک کے تمام ٹرانز ایکشن(کاروائی) ایک کمپیوٹر میں جمع ہوتے ہیں اور مجھے کمپیوٹر میں اس ڈیٹا کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے اور اگر کوئی شخص اس ڈیٹا کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کودیکھنے کے قابل بنانا ہوتا ہے۔ بینک کے ذریعہ سے لین دین اور کاروائی یا اس سے مشابہ کوئی اور معاملہ میں میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہوتا ہوں۔یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اگر اس وقت میرے پاس کوئی اور نوکری نہیں ہے تو کیا میرے لیے یہ نوکری جائز ہے؟
2546 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے
بارے میں جن لوگوں نے مولانا انظر شاہ اور دیگر علماء کے قول کے مطابق ایل آئی سی
جوائن کرلی ہے وہ لوگ اس رقم کو کس جگہ اور کس طرح استعمال کریں؟