• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 37344

    عنوان: ایل ، آئی، سی کا کام سود، جوا اور غرر پر مشتمل ہے

    سوال: مستقیم ایل آئی سی انڈیا کے لیے کام کرتے ہیں ، وہ ایل آئی سی کے ایجنٹ کے طورپر کا م کرتے ہیں ، لوگوں سے ملنے اورباتیں کرنے کے واسطے مسجد کی ایک دکان کرایہ پر لی ہوئی ہے اور بطور آفس کے استعمال کرتے ہیں۔ مسجد کی سڑک پہ کل چھ دکانیں ہیں، تین اوپر اور تین نیچے۔ نیچے کی دو کانیں غیر مسلموں کو کرایہ دی گئی ہیں۔ مسئلہ یہ جاننا ہے کہ کیا مستقیم کو ایل آئی سی آفس کے لیے مسجد کی دکان کرایہ پر دینا اور اس سے کرایہ لینا درست ہے؟براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 37344

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 339=272-3/1433 ایل ، آئی، سی کا کام سود، جوا اور غرر پر مشتمل ہے، ارو یہ سب امور حرام وناجائز ہیں، جو کچھ اس کی آمدنی ہوتی ہے وہ سب حرام ہوتی ہے، ایسے معصیت و گناہ کے کام کے لیے مسجد کی دوکان کرایہ پر نہ دینی چاہیے، مسجد کے لیے ایسی آمدنی حاصل کرنا درست نہیں، کسی جائز کام کرنے والے کرایہ دارکو بھی دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند