معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 37020
جواب نمبر: 3702001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے
علاقے میں جب کسی کے گھر میں آٹا یا گندم یا چائے کی پتی ختم ہوجات یہے تو وہ
پڑوسی میں سے کسی کے گھر جاکر ان سے ادھار مانگ کر لے آتا ہے، بعد میں جب وہ خرید
لیتا ہے تو جتنا ادھار لیا تھا، مثلاً اگر ایک جگ بھرا ہوا آٹا لیا تھا تو ایک جگ
بھرا ہوا آٹے کا واپس کردیتا ہے، یا اگر ایک پیالی چائے کی پتی ادھار لی تھی تو وہ
ایک پیالی چائے کی پتی واپس کردیتا ہے، اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے حضرت مولانا محمد
یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ کی تعالی کی کتاب [آپ کے مسائل اور ان کا حل] جلد
نمبر ۶
میں یہ پڑھا تھا کہ دو ہم جنس اشیاء کا تبادلہ ہاتھ در ہاتھ اور یکساں وزن کے ساتھ
ہونا چاہیے نہیں تو سود ہوگا۔ اب اب مسئلہ میں بھی ایک تو ہاتھ در ہاتھ نہیں ہے
اور دوسرے وزن کرکے نہیں ہے بلکہ کسی چیز میں ماپ کردیتے ہیں جس میں کمی بیشی
ہوسکتی ہے، اگر ہمارے لیے دینے کا مذکورہ طریقہ غلط ہے تو مہربانی فرماکر صحیح
طریقہ بتادیں تاکہ کوئی خالی ہاتھ بھی نہ جائے اور ہم گنہ گار بھی نہ ہوں۔
میراسوال سود کے بارے میں ہے۔ کیا اسلامی بینک سے لون لے کر کاروبار شروع کر سکتے ہیں ؟ (۲) کیا اسلامی بینک کو سود دینا صحیح ہے؟ (۳) میرے بھائی کی چار بیٹیاں ہیں، بیٹے کے لیے بہت وظیفے پڑھے گئے لیکن اب تو ۶/ سال سے میری بھابی حاملہ نہیں ہورہی ہے۔ جب وہ ڈاکٹر کے پاس جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے ۔ براہ کرم، کوئی دعا بتائیں ان کو اللہ تعالی بیٹا عطافرمائیں۔
379 مناظر