• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 36385

    عنوان: لوں پر سبسدے کے تعلّق سے

    سوال: ہم چند دوست مل کر کمپنی کھولنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے لون لینا ہے، اس کی صورت یہ ہے کہ بینک ہمیں ۲۲ لاکھ قرض دے گا، لیکن اس پر ۶ لاکھ کی سبسڈی دے گا، اس طرح کے جب لون ملے گا تو بینک ہمارے اکاوَنٹ میں ۶ لاکھ ڈالدے گا، اس پر سود ملے گا اور اگر ۲۲ لاکھ کا سود جو ہمیں ادا کرنا ہے جو سبسڈی مل رہی ہے اس سے کم ہے، تو مطلب یہ ہوا کہ ہمیں زائید رقم دینے کی ضرورت نہیں ہے ، اور اگر کچھ رقم زائید ہو تو جو ۶ لاکھ بینک ہمیں دے رہا ہے ، اس پر بھی سود ہمیں ملے گا تو کیا سود کی رقم سے سود ادا کر سکتے ہیں۔ اگر ٹوٹل رقم جو واپس کرنا ہے ۲۲ لاکھ سے کم ہو تو کیا قرض لے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 36385

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 169=94-2/1433 سودی قرض لینا بنص قطعی حرام ہے، اس لیے اگر قرض لینے کی صورت میں زائد رقم ادا کرنی پڑے تو اس طرح قرض لینا حرام ہوگا، البتہ اگر قرض لینے کی صورت میں بینک کچھ سبسڈی دے تو قرض لینا اس شرط کے ساتھ جائز ہوگا کہ قرض کی ادائیگی میں قرض لی ہوئی رقم کے بقدر یا اس سے کم دینی پڑے، قرض سے زائد رقم دینا سود ہوگا جو شرعاً حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند